بابا صاحبؒ کی پیدائش مدراس میں ہوئی اور اُنہوں نے اپنی جوانی کی بیشتر زندگی ناگپور میں گزاری۔ بابا صاحبؒ کی اولیاء کرام کے جیسی صفات اُن کے بچپن کے دنوں سے ہی عیاں تھیں۔ جب آپکی مُلاقات ایک صوفی بزرگ حضرت عبدااللہ شاہ قادریؒ سے ہوئی، تو آپکی اِن صلاحیتوں کو مزید پروان ملی۔ یہ کہا جاتا ہے کہ اِن پیر بزُرگ نے اُس وقت کے نوجوان بابا صاحبؒ کو کچھ خُشک میوہ جات چبا کر کھانے کو دیئے۔ اِس عمل کے تحت، روحانی استغراق کی ایک ایسی کیفیت نے جنم لیا جو کہ جاری و ساری رہی اور وقت کے ساتھ ساتھ اِس کی شدّت میں بھی اِضافہ ہوا۔











