گلدستہ شریف | گُلدَستَہ شَرِیِف
یہ وہ پہلا حصہ ہے جو ہم اپنے سلسلہ کی فاتحہ کی روایت میں پڑھتے ہیں۔ تقریباً 1912 کے آس پاس حضرت بابا تاج الدینؒ نے سرکار یوسف شاہ باباؒ سے فرمایا کہ سلسلہ کی فاتحہ کو جس طرح مناسب سمجھیں، ترتیب دیں۔
سرکار یوسف شاہ باباؒ نے فارسی اور اُردو سمیت کئی ذرائع سے اشعار لے کر حصے بنائے۔ یہ بالکل اُن حمد و نعت کی مانند ہیں جو مدح سرائی کرتی ہیں:
- سب سے پہلے سلسلہ یوسفیہ تاجیہ کے بنیادی عقائد کا تعارف پیش کریں
- پھر عمومی طور پر پنجتن پاکؓ کو خراجِ عقیدت پیش کریں
- حضرت علیؓ
- حضرت امام حسینؓ
- حضرت غوث الاعظمؒ
- خواجہ غریب نوازؒ
- اور آخر میں حضرت بابا تاج الدینؒ
یہیں گلدستہ اختتام پذیر ہوتا ہے اور فاتحہ کا باقی حصہ جاری رہتا ہے۔ گلدستہ کے بعد سورہ کافرون، سورہ فلق، سورہ ناس، سورہ فاتحہ اور آیت الکرسی کے پہلے حصے کی تلاوت کی جاتی ہے جیسا کہ شاذلی صوفی سلسلہ کی روایات میں ہے۔