20120508 | Aala Hazrat Urs Day 2

1.0 Introduction

1.0 تعارف

The Urs of Sarkar Aala Hazrat (ra) is celebrated over three days. Day One has already been highlighted. Day Two is devoted to Mehfil-e-Sama, by Bhaijaan Yousufi Aur Humnawa, in the presence of Hazrat Baba Shah Mehmood Yousufi (ra).

سرکار اعلیٰ حضرتؒ کا عرس تین دنوں تک منایا جاتا ہے۔ پہلے دن کی جھلکیاں پہلے ہی پیش کی جا چکی ہیں۔ دوسرا دن مکمل طور پر محفلِ سماع کے لیے مختص ہے، جو بھائی جان یوسفی اور ہم نوا کی جانب سے، حضرت بابا شاہ محمود یوسفیؒ کی موجودگی میں منعقد ہوتی ہے۔

2.0 Highlights

2.0 جھلکیاں

The reality of Mehfil-e-Sama is that it is a traditional Sufi gathering where people come together to experience spiritual music, poetry and supplications. It is a sacred setting to enhance spiritual renewal and reconnect with the divine.

محفلِ سماع درحقیقت ایک قدیم صوفیانہ اجتماع ہے، جہاں لوگ روحانی موسیقی، شاعری اور مناجات کے ذریعے اللہ تعالیٰ سے قلبی تعلق مضبوط کرنے اور اپنی روحانی تجدید کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ یہ ایک مقدس ماحول ہوتا ہے جس کا مقصد روحانی بیداری اور ذاتِ الٰہی سے قرب کا حصول ہے۔

Mehfil-e-Sama, in the ‘singing form,’ was started by Hazrat Khwaja Gharib Nawaz (ra) in Hindustan. It was still called Mehfil-e-Sama during his time. Later, it became known as Qawwali. Unfortunately, in contemporary times, it is thought of as mere musical entertainment.

گانے کی صورت میں محفلِ سماع کا آغاز برِ صغیر ہند میں حضرت خواجہ غریب نوازؒ نے کیا۔ ان کے عہد میں بھی اسے محفلِ سماع کہا جاتا تھا۔ بعد میں اس کو قوالی کے نام سے جانا جانے لگا۔ بدقسمتی سے آج کے دور میں عام طور پر اسے محض تفریحی موسیقی سمجھا جاتا ہے۔

Hazrat Baba Shah Mehmood Yousufi (ra) has explained that there are three ways to participate in a Mehfil-e-Sama:

حضرت بابا شاہ محمود یوسفیؒ نے وضاحت فرمائی ہے کہ محفلِ سماع میں شریک ہونے کے تین درجے یا انداز ہیں:

  1. Some people listen to the music only and enjoy the beat and the rhythm of the music. They listen from a purely worldly perspective. In such a condition, they do not derive spiritual benefit from listening to Mehfil-e-Sama.

  2. The second type of listening is paying attention to the lyrics being sung. These lyrics are most often written by Sufi Shaiyukh and Sufi Poets. The lyrics may be a Hamd, in praise of Allah (swt), a Naat, in honor of the Prophet Muhammad (saw), a Manqabat to honor Ahl-e-Bayt or the Saints and Kalaam, in respect of the Sufi Sheikhs. Listening intently to what is being said and about whom and paying full attention to the meanings has potential spiritual rewards and benefits. It can lead to spiritual ecstasy and insights.

  3. The third type of listening is the best of all. The listener experiences being in the presence of the Divine. This is an out-of-this-world experience. The person may forget completely about self, who one is, where one is, unaware of time and space. This state of being is impossible to put into words. There is no example, analogy or description. This way of listening is only available to those who are fully aware of and deeply in love with the Divine. Their love is the source and the basis of such experiences.

1. کچھ لوگ صرف موسیقی کے سُر اور ردھم سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ ان کی توجہ محض دنیاوی پہلو تک محدود رہتی ہے۔ اس کیفیت میں محفلِ سماع سے کوئی روحانی فائدہ حاصل نہیں ہوتا۔

2. دوسرا طریقہ یہ ہے کہ انسان اشعار کے مطالب پر توجہ دے۔ یہ کلام عموماً صوفی مشائخ اور صوفی شعرا کا تحریر کردہ ہوتے ہیں، جس میں اللہ تعالیٰ کی حمد، نبی کریم ﷺ کی نعت، اہلِ بیت یا اولیا کی منقبت، اور صوفی مشائخ کی تعظیم پر مشتمل اشعار ہوتے ہیں۔ جب سننے والا یہ سمجھ کر سنتا ہے کہ کیا کہا جا رہا ہے اور کس کے بارے میں ہے اور معنی پر پوری طرح توجہ دیتا ہے تو اس میں روحانی برکت اور فوائد کا امکان پیدا ہوتا ہے۔ یہ کیفیت وجد اور روحانی بصیرت کا باعث بن سکتی ہے۔

3. تیسرا اور سب سے اعلیٰ درجہ یہ ہے کہ سننے والے پر یہ کیفیت طاری ہوجائے کہ وہ خود کو اللہ کی حضوری میں پائے۔ یہ ایسی حالت ہوتی ہے جس میں بندہ اپنی ذات، اپنا مقام اور وقت سب کچھ بھول جاتا ہے۔ یہ کیفیت بیان سے ماورا ہے اور اس کی کوئی مثال، تشبیہ یا تفصیل ممکن نہیں۔ یہ کیفیت انہی کو نصیب ہوتی ہے جو اللہ تعالیٰ کی محبت میں سرشار اور معرفت الٰہی سے آگاہ ہوتے ہیں۔ ان کی محبت ہی اس تجربے کی بنیاد اور سرچشمہ ہے۔

3.0 Concluding Statement

3.0 اختتامیہ

There are continuing opportunities to participate in Mehfil-e-Sama, regularly in Astana Yousuf Nagar, Karachi and periodically elsewhere. May Allah Almighty grant us opportunities to participate in Mehfil-e-Sama in the best way possible.

عالمی سطح پر اور بالخصوص آستانہ یوسف نگر کراچی میں باقاعدگی سے محفلِ سماع کی شرکت کے مواقع موجود ہیں، اور دیگر مقامات پر بھی وقتاً فوقتاً منعقد ہوتی رہتی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس میں بھرپور شرکت کا موقع عطا فرمائے اور بہترین طریقے سے اس سے مستفید ہونے کی توفیق دے۔

Peace, Love and Blessings to one and all.

سب کو سلامتی، محبت اور رحمتیں نصیب ہوں۔